محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میرے پاس عبقری ادویات کی ایجنسی ہے‘ عبقری رسالہ پڑھتے سالہا سال بیت گئے‘ اللہ کا شکر ہے اس رسالہ سےپڑھ کر کسی کو کچھ بھی بتایا اللہ کریم کرم فرمادیتے ہیں۔کچھ عرصہ قبل ایک بہن میری دکان پر آئیں بہت پریشان تھیں خاوند سے پریشان، بیٹے سے بہت دکھی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ خاوند گھر سے چلا جاتا ہے کئی کئی دن گھر نہیں آتا خرچہ نہیں دیتا لڑائی کرتا ہے۔ بیٹا سکول چھوڑ چکا ہے اور غلط سوسائٹی میں پڑگیا ہے کبھی کہتا ہے سکول نہیں جائوں گا میں نے ویلڈنگ کا کام سیکھنا ہے۔ کام بھی نہیں سیکھتا نہ سکول جاتا ہے۔ خاوند کبھی تو ایسے جاتے ہیں کہ کوئی خبر نہیں واپس آئیں گے یا نہیں۔ اس کے کوئی دوست ہیں کئی کئی دن ان کے پاس چلا جاتا ہے گھر کی خبر نہیں۔وہ بہن گھریلو حالات سے بہت تنگ تھی۔ میں نے آپ کے ایک درس میں گھر سے بھاگنے یا بھاگے ہوئے کے لیے یہ وظیفہ سنا تھا یاکثیر الخیر یا دائم المعروف میں نے اس بہن کو بتادیا کہ یہ وظیفہ کثرت سے پڑھیں اور اللہ سے دعا کریں اور آپ کے درس سنیں۔ کچھ دنوں بعد وہ دکان پر آئی تو بہت خوش تھیں اور کہنے لگیں کہ بھائی آپ نے جو وظیفہ مجھے بتایا تھا میں نے کثرت سے پڑھا مسلسل پڑھا اللہ نے اس عمل کی برکت سے فضل کردیا خاوند جو ہفتوں غائب رہتے ہیں ان میں تبدیلی آگئی ہفتے دنوں میں بدل گئے میں نے وظیفہ جاری رکھا لڑائی ختم ہوگئی بیٹیوں سے محبت سے بات کرنے لگے گھر خرچہ دینے لگے بیٹا بھی فرمانبردار ہوگیا۔ بیٹیوں کا بھی خیال رکھتے ہیں مجھے اب گالی گلوچ نہیں کرتے خیال رکھتے ہیں گھر کے حالات بدل گئے ہیں بیٹے نے خود ایک سال بعد سکول میں داخلہ لے لیا ہے مجھے اس کو کہنا ہی نہیں پڑا۔ یہ سب اس عمل کی برکت سے ہوا ہم سب شیخ الوظائف کے بہت مشکور ہیں اور انہیں دعائیں دیتے ہیں۔ عبقری ہم سب کو بہت پسند ہے انتظار رہتا ہے۔ اللہ تعالیٰ شیخ الوظائف کو جزائے خیر عطا فرمائے جنہوں نےعبقری جاری کیا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں